آسام میں پولیس ظلم کے خلاف اور مولانا کلیم صدیقی کی رہائی کے لئے احتجاج
آل انڈیا امامس کاؤنسل نے گذشتہ کل 25 ستمبر کو ممبئی پریس کلب میں مولانا کلیم صدیقی کی غیر قانونی گرفتاری اور آسام میں نہتے مظلوم مظاہرین پر پولیس کی درندگی کے خلاف ایک "پریس کانفرنس" بلائی۔ جس میں آل انڈیا امامس کونسل کے قومی ناظم عمومی مفتی حنیف احرار قاسمی نے میڈیا سے بات کرتے ہوے کہا کہ: "ملک میں بی جے پی حکومت کے ظالمانہ رویے اور سنگھی غنڈہ گردی میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اب اس کو کنٹرول کرنے کے لیے تمام انصاف پسند عوام کو سڑکوں پر اترنا ہوگا، تاریخ میں ایسا ہی ہوتا آیا ہے"۔
آسام کے درنگ میں پچاسوں برسوں سے رہ رہے غریب مسلمانوں کے 800 سے زائد گھروں کو توڑے جانے، زبردستی مسلم بستیوں کو خالی کروانے اور دو مسجدوں کو شہید کیے جانے کے بعد، اس ظلم کے خلاف، اپنے حقوق کے لیے جمہوری طریقے سے، پرامن احتجاج کر رہے نہتے مسلمانوں پر پولیس کی بربریت اور درندگی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوںٔےقومی ناظم عمومی نے کہاکہ:
"آسام میں مظلوم مظاہرین کے ساتھ پولیس کی درندگی کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ پولیس کی درندگی کے نتیجے میں اسکی گولیوں سے اب تک تین لوگوں کے مرنے کی خبر ہے۔ پولیس نے گولیاں سیدھے سینے پر ماری ہیں جو کہ بربریت وحیوانیت ساری سیمائیں پار کر گئ ہے۔
آسام وزیر اعلی ہیمنت کمار بسوا کی نگرانی میں یہ سب منصوبہ بند سازشوں کے تحت کیا جا رہا ہے۔ آسام کو کسی بھی صورت میں میانمار بنانے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ وزیر اعلی ہیمنت بسوا فوراً استعفیٰ دیں اور عدالت مداخلت کرکے معاملے کو حل کرے۔ اب حکومت نہیں، ان مظالم کو روکنے کے لیے عوام کو سڑکوں پر اترنا ہوگا"۔
انھوں نے کہا کہ: "آسام کے مظلوموں کو فوراً گھر بنا کر دیا جائے، نقصانات کی سرکاری طور پر بھرپائی کی جائے اور خاطی افسران اور سنگھی غنڈوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ آل انڈیا امامس کونسل مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کو انصاف دلانے کے لیے ہر طرح کے قانونی اقدامات کرے گی"۔
قومی ناظم عمومی نے مزید کہا کہ: "ملک میں ہر طرح کی غنڈہ گردی میں سنگھ پریوار کا ہاتھ ہے، وہ بی جے پی حکومت کی آڑ میں ایک طرف تاریخ بدلنے کا کام کر رہا ہے تو دوسری طرف لوگوں کو بانٹ کر کمزور کرنے کا۔ مولانا کلیم صدیقی صاحب کی اچانک گرفتاری بھی اسی سازش کا حصہ ہے۔ مولانا کلیم صدیقی کو فوراً اے ٹی ایس ریمانڈ سے نکال کر رہا کیا جائے اور غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، پورا دیش مولانا کلیم صدیقی کے ساتھ ہے۔
انھوں نے زور دے کر کہا کہ: "بی جے پی حکومت سنگھ کے اشارے پر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر، پورے ملک کو خانہ جنگی کی نہ بجھنے والی آگ میں جھونک دینا چاہتی ہے۔ انسانی حقوق کی پامالی، پرانی آبادیوں کی تخریب کاری، عبادت گاہوں کی مسماری، بچیوں کی عصمت دری، محترم شخصیات کی بلاوجہ گرفتاری اور نہتے مظلوموں کے قتل عام کی سرگرمی ملک کے مستقبل کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ یہ ملک کو برباد اور نسلوں کو تباہ کر ڈالے گا۔ اس کے خلاف اب عوام کو سڑکوں پر آنا ہی ہوگا۔
آل انڈیا امامس کونسل میڈیا کے توسط سے عدالت سے مطالبہ کرتی ہے کہ: "مولانا کلیم صدیقی کو فوراً رہا کرے۔ خاطی افسران پر قانونی کاروائی کرے۔ نیز آسام مظلوموں کی باز آبادکاری کی جائے اور متاثرین خاندانوں کو معقول معاوضہ دیا جائے۔
اسی کے ساتھ آل انڈیا امامس کونسل تمام ہندستانیوں اور بالخصوص تمام مسلمانوں سے اپیل کرتی ہے کہ: "اس طرح کے ظالمانہ رویے کے خلاف استقامت کی راہ اختیار کریں، جمہوری طریقے پر قانونی کارروائی کریں اور مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہوکر حق و انصاف کی آواز بلند
کرنے کے لیے مضبوطی کے ساتھ آگے آئیں"۔
اس سے پہلے کل سنیچر کو آل انڈیا امام کاؤنسل کی تحریک پر ملک کے کئی حصوں میں پرامن احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔
پریس کانفرنس کی یہ رپورٹ آل انڈیا امامس کونسل کے میڈیا سیکریٹری زبیر احمد قاسمی کے ذریعہ جاری کی گئی ہے۔
Comments
Post a Comment