Posts

Showing posts from December, 2022

اردو انقلاب یا بغاوت کی نہیں، محبت کی زبان ہے

Image
 اردو صحافت کے دو سو سال مکمل ہونے پرمنعقدہ تقریب  میں دانشوروں نے کہاکہ اردو زبان اور صحافت کو مسلمانوں کے ساتھ مخصوص کرنا غلط   وارانسی۔       ایک بہتر ہندوستان کی تعمیر میں صرف اردو صحافت ہی سب سے اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔  اردو ایک ہندوستانی زبان ہے اور اسےکسی ایک مذہب سے جوڑنا غلط ہے۔  یہ باتیں مقررین نے اردو صحافت کے دو سو سال مکمل ہونے کے موقع پر پراڑکر اسمرتی بھون میداگن میں سینٹر فار ہارمونی اینڈ پیس کے زیراہتمام ’’اردو صحافت کل اور آج‘‘ کے موضوع پر  منعقدہ سیمینار میں کہیں۔      صدارتی خطاب میں پروفیسر دیپک ملک نے کہا   اردو صحافت آج کے دور میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، کیوں کہ اس پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔  انہوں نے کہا کہ اردو اور ہندی میں فرق کی وجہ سے معاشرے میں تقسیم ہو رہی ہے۔  آزادی سے پہلے اردو سب کی زبان تھی لیکن تقسیم کے بعد اسے ایک خاص مذہب کی زبان مان لیا گیا جب کہ اردو پاکستان کی زبان  نہیں  ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ جنگ آزادی میں اردو اخبارات کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔       بی ایچ یو کے پروفیسر آر کے منڈل نے کہا کہ صحافت زبان کی بندشوں سے آزاد ہے، صحافت کی بنیاد سچ

اردو صحافت کل اور آج موضوع پر سمینار کل

Image
وارانسی  سینٹر فار ہارمونی اینڈ پیس کے چیئر مین ڈاکٹر محمد عارف کے مطابق اردو صحافت کے دو سو سال  مکمل ہونے کے تناظر میں کل بروز اتوار ۱۸؍ دسمبر کو دوپہر دو بج ے پراڑکر اسمرتی بھون میداگن  میں ایک سیمینار بعنوان " اُردو صحافت کل اور آج "   کا انعقاد کیا گیا ہے. جس میں نامور دانشور اور صحافی حضرات اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔      ڈاکٹرمحمد عارف نے بتایا کہ مقررین میں خاص طور سے  پروفیسر آر کے منڈل، وشوناتھ گوگرن، پروفیسر دیپک ملک، ڈاکٹر افضل مصباحی، اجول بھٹا چاریہ، اے کے لاری، تنویر احمد ایڈووکیٹ، سید فرمان حیدر،  ریاض احمد، ڈاکٹر قاسم انصاری اور کے ڈی این راۓ وغیرہ اپنے خیالات کا اظہار  کریں  گے۔